مختلف موضوع

سڄڻن ياد ڪيوم (خط)

هي ڪتاب شاعر، ليکڪ ۽ محقق مير حاجن مير ڏانهن لکيل خطن جو مجموعو آهي. جيتوڻيڪ هي زمانو ايس ايم ايس، اي ميلز ۽ ٻين مواصلاتي ذريعن جو آهي پر ويجهڙ ۾ خطن جا ڪيترائي مجموعا ڇپجي چڪا آهن. اهڙن خطن جي ڇپيل ذخيري علم و ادب جي دنيا ۾ وڏو واڌارو ڪيو آهي. مير حاجن مير جو هي چوٿون ڪتاب آهي ۽ اهو به اهڙن ئي خطن تي مشتمل آهي هنن خطن مان گهڻائي اهڙن خطن جي آهي جن ۾ سنڌي ادبي سنگت-سنڌ جي حوالي سان ڪيتريون ئي ڳالهيون رڪارڊ تي اچن ٿيون، جيڪي يقيناً سنگت تي تحقيق ڪندڙ مستقل جي مورخن لاءِ لاڀائتيون ثابت ٿينديون.
Title Cover of book سڄڻن ياد ڪيوم  (خط)

شاھد حنائی

۱۶ جولائی ۲۰۱۵ء
گولاڑچی
محترم و مکرم میر حاجن میر صاحب
آداب!
اْمیدہے کہ مزاج بخیر ہوں گے۔
آپ کی طرف سے بھجوائی گئی کتب ’’نیرا خواب‘‘ اور’’ سیوھن جون ادبی شخصیتوں‘‘ کا تحفہ وصول پایا۔ اس کرم فرمائی کے لیے شکر گزار ہوں ، بے حد شکر گزار۔ آپ کی شاعری میں لہجے کی بے ساختگی اور حساس فرد کی ترجمانی کے عناصر نمایاں ہیں۔ آپ نے شعریت کو اس کے معنوی حسن کی تقدیم کے مطابق بڑھایا ہے ۔ محض لفاظی یا تک بندی سے کام نہیں لیا۔ آپ مختصر بحروں میں زیادہ متاثر کن کلام کہتے ہیں ۔ بعض بعض اشعار میں اُستاد بُخاری کے مدھر لہجے کا سا گمان ہوتا ہے۔ آپ کی نظموں میں گہرائی ہے اور چونکا دینے کی صلاحیت ، نعرہ بازی کا شہائبہ تک نہیں ہوتا۔ مجھے آپ کی شاعری اچھی لگی ۔
کم بیش ہر ضلع کے اُدبا، صحافیوں اور نام ور شخصیات کے حوالے سے کام ہوچکا ہے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر بشیر شاد کا اہم کام ہے ۔ آپ نے اپنے شہر سیوہن کی ادبی شخصیات کے کوائف اور تخلیقات یک جا کرنے کا کارنامہ انجام دیا ہے ۔ یہ بہت ہی تھکا دینے والا کام ہوتا ہے۔ گوٹھ گوٹھ پھرنا لئبریریوں ، کتابوں تک رسائی حاصل کرنا ، کلام اور تصاویر کا حصول بھی مئلہ ہوتا ہے ۔ مرحوم ہوچکی شخصیات کی تاریخ پیدائش کا درست ریکارڈ حاصل کرنا آسان نہیں ہوتا ۔آپ نے ایک تاریخی کام کیا ہے، جس کی اہمیت ہمیشہ قائم رہےگی۔ بلاشبہ یہ کام آپ کی عمر سے بڑا ہے۔ ایسے کام وقت ، وسائل سے کہیں زیادہ جذبے اور خلوص کے متقافی ہوتے ہیں ۔’’سیوھن‘‘ادبی لحاظ سے زرخیز خطہ ہے ۔ آپ نے ایک ناقابل فراموش کارنامہ کر دکھایا ہے ۔ ہر اچھے کام میں بہتری کی گنجائش رہتی ہے ۔ مجھے آپ سے کئی اچھی امیدیں وابستہ ہیں۔ بہت خوش رہیں۔
شاھد حنائی
گولاڑچی بدین