فخرِ تھارو شاہ بابو اسلم فوجی
اسلام ایک فلاحی مذہب ہے جس میں خدمتِ خلق کا تصور نیز ملتا ہے۔ اس میں معاشرے کی فلاح و بہبود کے علاوہ رنگ و نسل، ذات پات سے بلند ہو کر انسانیت کی مدد کی لیے کام کرنے کا درس ملتا ہے۔ جبکہ خدا کے مجبور بندوں ، بیواؤں، غریبوں کی مدد کرنا بھی عین عبادت ہے۔
تھاروشاہ کی سرزمین نے اپنی تاریخ کے مختلف ادوار مین انسان دوست شخصیات کو جنم دیا ہے جنہوں نے اپنے طرزِ عمل سے معاشرے میں روشنی پھیلائی ہے۔ تھاروشاہ کے ایسی ہی قابلِ قدر لوگوں میں بابو اسلم فوجی صاحب بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنی گرانقدر خدمات سے تھاروشاہ کے لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنائی ہے اور لوگ انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
بے سہارا خواتین ہوں یا ضعیف بوڑھے، غریب ہو یا مسکین، بابو اسلم فوجی صاحب ان کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ہمہ وقت سرگرداں مصروف نظر آتے ہیں اور اس سلسلے میں موسم کی سختیوں کو بھی خاطر میں نہیں لاتے۔ تھاروشاہ کے لیے قدرتی گیس کا معاملہ ہو یا لوڈ شیڈنگ کا معاملہ ہو بابو صاحب ہر وقت تندہی سے مصروفِ عمل نظر آتے ہیں۔
آخر میں یہی کہوں گا:
بقول شاعر:
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
رانا محمد اکبر الجلیلیؔ