قصیدہ
شان تیری کیا لکھوں ابن علی،
تو ولی ابن ولی ابن ولی۔
گود میں تجھ کو بٹھاتی تھی بتول،
شانوں پہ تجھ کو بٹھاتی تھی نبی۔
تو محمد مصطفیٰ کی جان بھی،
تو علی و فاطمہ کی جان بھی۔
تو حسن کا لاڈلا ہے اے حسین،
زینبِ کبریٰ کی تو ہے زندگی۔
زندہ و جاوید تیرا معجزہ،
تا قیامت تیرا دشمن لعنتی۔
تیرا عاشق ہوں ازل سے با خدا،
تو "سکندر" کی ہے مولا عاشقی۔
٭٭