قصیدہ
کرو ورد علی ھردم پڑھو ناد علیؑ ہردم،
بس تیرے لبوں پر ہو فریاد علیؑ ہردم۔
مشکل میں پکاروگے۔ گر مولا علیؑ کو تم،
اس پل میں ہی پاؤں گے امداد علیؑ ہردم۔
تیرا دامن خوشیوں سے۔میرے مولا بھر دیں گے،
تیرے دل کی مرادو ں کی ہے مراد علیؑ ہر دم۔
تیرے آنگن میں ھردم، خوشیاں ہی خوشیاں ہوں،
بس تجھ کو رکھے ھردم آباد علیؑ ہردم۔
ابوذر کو دیکھو تم سلمان کو دیکھو تم،
وِلا پہ پاتے ہیں۔ بس داد علیؑ ہردم۔
کیا تیرے "سکندر" کو خوشیوں کا خزانا ہے،
ہر وقت مناتا ہے، میلاد علیؑ ہردم۔
٭٭