نظر دیھرے دیھرے اٹھائو نہ سنگدل،
مجھے اس طرح سے مٹائو نہ سنگدل۔
میری سانس تیرے سوا کچھ نہیں ہے،
یوں اپنی نظر سے گرائونہ سنگدل۔
میں کاغذ کا کوئی تو ٹکڑا نہیں ہوں،
یوں مجھ کو بھی ایسے جلائو نہ سنگدل۔
تیرے بعد "سکندر" بھی دنیا نہیں ہے،
کروں کیا مجھے تم بتائو نہ سنگدل۔
٭٭