گیت
تیری اک مسکراھٹ سے صنم،
میری کم ہوجائیں گے کتنے غم۔
زندگی کا ہم نے کیا سودا
تیری ہر بات پہ ہو جائوں فدا
میری چاھت کا تو بھی رکھنا بھرم۔
غم کا دریا ہے اور تنھائی
مار ڈالے نہ تیری رسوائی
میری حالت پہ کر دو کوئی رحم۔
یار "سکندر" کی تو محبت کا
اچھا دینا صلا تو چاھت کا
ہو گا مجھ پر تیرا کوئی کرم۔
٭٭