نوستارے : پاکستان قومی اتحاد
فروعون کے مصاحب موسی' کے دشمنِ جان
خلیل کے مخالف نمرود کے نگہباں
یزیدیت کے حامی حسینیت سے نالاں
اس دور کھ ہو مرواں بے رحم سیاستداں
یہ ظلم کی زنجیریں یہ جھوٹ کی تعزیریں
رکتی ہیں بھلا اِن سے عوام کی تدبیریں
جاگیں گی اچانک جب جمہور کی تقدریں
نکلیں گی میانوں سے شش نانگ کی شمشیریں
اس وقت سے ڈر ناداں بے رحم سیاستداں
ارزان بہت تم نے ناموس وطن بیچا
ابدالی و ٹیپو کا رنگیں کفن بیچا
اتحاد کھ پردے میں ملت کا چلن بیچا
غرضی کے وزارت پر خود اپنا ہی من بیچا
کیا اب بیچے گا قرآن بے رحم سیاستدان
سقراط کو پھر زہر پلانے پہ تلے ہو
مسیح کو سولی پے چڑہانے پہ تلے ہو
حسین کو پھر قتل کرانے پے تلے ہو
کیا شمر عصر کس کو بنانے پر تلے ہو
ابن زیاد دوراں بے رحم سیاستداں
اپنے ہی ہاتھ ظالم گھر کو جلا رہا ہے
در پردہ شہ پہ قومی وحدت مٹا رہا ہے
اسلامیہ کی غیرت کو آزما رہا ہے
قومی عظیم قائد سولی چڑہا رہا ہے
شیطان نما انساں بے رحم سیاستداں
***