کس طرح
ماجرائے دل سناؤں تو سناؤں کس طرح
درد دل درد جگر ، حالت جامہ دری
ہائے دلبر کو دکھاؤں تو دکھاؤں کس طرح
ہے رواں دریائے آنسو فرقت دلدار میں
راز دل گر میں چھپاؤں تو چھپاؤں کس طرح
بے رخی دلدار کی سے شیشہ دل چور ہے
اب بتاؤ؟ از سرِ نو گر بناؤں تو بناؤں کس طرح
یار کی تصیر دل میں ہوگئی ہے نقش اب
میں اسے دل سے مٹاؤں تو مٹاؤں کس طرح
وائے قسمت وہ ہوا سانگی ابھی پردہ نشیں
آنکھ اس سے اب ملاؤں تو ملاؤں کس طرح