شخصيتون ۽ خاڪا

ڊاڪٽر ذوالفقار سيال: ادب ۽ شخصيت

ھن ڪتاب ۾ نامياري شاعر، نثرنگار ۽ سرگرم ادبي شخصيت ڊاڪٽر ذوالفقار سيال جي شخصيت تي لکيل مضمون ۽ رايا شامل آھن. سنڌي ادب جي تاريخ جا اهم ڪردار اسان وچ ۾ بيٺل ادب جي روشن ستاري ڊاڪٽر ذوالفقار سيال جي فني لياقتن تي قلم کڻن ٿا، ان کان وڌيڪ مڃتا ڊاڪٽر ذوالفقار سيال لاءِ ٻي ڪهڙي ٿي سگهي ٿي جو هو نه فقط سنڌ ۽ هند جي ادبي حلقي ۾ پنهنجي ناماچاري رکي ٿو پر ڏيهه توڙي پرڏيهه جي اديبن ۽ سڄاڻ ڌرين ۾ ايترو ئي مقبول آهي، جيترو پنهنجي ٻوليءَ ۾، ان جو اعتراف اردو جي نامياري اديب ۽ ڪالم نويس محمود شام به پنهنجي مضمون ۾ ڪيو آهي. جڏهن ته ڪتاب ۾ شامل سنڌي، اردو ۽ انگلش مضمونن ۾ ڊاڪٽر ذوالفقار سيال جي گهڻ رخي شخصيت تي مڪمل طور بحث ٿيل آهي.

  • 4.5/5.0
  • 22
  • 1
  • آخري ڀيرو اپڊيٽ ٿيو:
  • ساجد سنڌي
  • ڇاپو پھريون
Title Cover of book ڊاڪٽر ذوالفقار سيال: ادب ۽ شخصيت

متحرم جمالیات کا شاعر: پروفیسر آفاق صدیقی

سندھی زبان کی جدید شاعر ذہین ڈاکٹرذوالفقار سیال کا نام معتبر بھی ہے اور محترم بھی بنیادی طور پر یہ محترم جمالیات کے شاعر ہیں۔برسوں پہلے شیخ ایاز نے مجھے کچھ نودمیدہ نوجوان سندھی شعرا کے نام بتائےاشتیاق پیدا ہوا کہ ممتاز سندھی جریدوں میں ان کی تخلیقات کو پڑھا جائے۔ ذوالفقار سیال کو پڑھا تو محسوس ہوا کہ اچھی شاعری کے لئے جو محاسن درکار ہیں، ذوالفقار کی شعری تخلیقات میں ان کی جھلکیاں نمایاں طور پر نظرآتی ہیں۔ مثلاً لفظ ربیاں کی پیسپاختگی اور جدت طرازی، عناقیت کا بھرپور انجذاب اور مضمون آفرینی میں دور حاضرہ کی جیتی جاگتی سماجی حقیقتوں کا شعور ادراک علاوہ ازیں سندھی کی کلاسیکل شاعری سے کسب فیض بالخصوص حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے مجموعہ کلام شاہ جو رسالو کی سدا بہار روح پرور کیفیات کے رنگ و آہنگ کو اپنے من کو جوج اور وجدانی کیفیات میں سمونے کی امنگ ایسے عوامل ہیں جنہوں نے اس بیدار مضر، ترقی پسند اور سندھ دھرتی سے سچی محبت کرنے والے شاعر کو اپنے معاصرین میں ممتاز کیا۔حسین اتفاق کہ جب ذوالفقار کے خوبصورت شعری مجموعے چھرا چند گلابن جھرا کی تقریب تعارف منعقد ہوئی تو اظہار خیال کرنے والوں میں بھی شامل تھا اور مجھے یاد ہے کہ میں نے بھرے اجتماع میں یہ بات کہی تھی کہ شاعر کی ظاہری سبح دھج میں جمالیات کی جو دلکشی نظرآتی ہے وہی اس کی شاعری میں ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ محترم جمالیات کااطلاق ان کی شعری تخلیقات پر کیونکر ہو تو اس سلسلے میں اپنے موقف کا جواز ذوالفقار کی خوبصورت شاعری ہے۔
اس لہجہ ، نشست الفاظ اور رعایت نقطی جیسے صنعات سے جمالیاتی کیفیت کو جو میرے خیال میں اچھی شاعری کی جان ہوتی ہے اور اس کے ہوتے ہوئے ذوالفقار کی شاعری ہیں، واقعی شعریت کی وہ جان موجود ہے، احساس اور فطری ایچ کے بل پوتے پر جدید سندھی شاعری کو وہ دلکش و رعنائی عطا کرے گی کہ سندھی شاعری اور سندھی ادب کی تاریخ میں ذوالفقار سیال کا نام ممتاز ترین شاعروں میں ہوگا۔ شخصی طور پر یہ شاعر محض سبلی نیکیوں کادائرہ بھی بڑا وسیع ہے۔ سندھی ادبی سنگت کو ترقی و توسیع میں نمایاں کردار بلکہ کلیدی حیثیت حاصل رہے ہے۔ مجھ سے حسن خلوص و محبت کے ساتھ ملتا جلتا رہا ہے اس کی یادیں میرے لئے روح رہاں کا درجہ رکھتی ہے۔ ڈاکٹرذوالفقار سیال صرف پیشے کے اعتبار سے مسیحا نفس نہیں بلکہ شعر و ادب اور سندھ باسیوں کی زندگی کے لئے بھی اعجاز مسیحائی رکھنے والا خوبصورت انسان اور بہت پیارا شاعر ہے، میری دعا ہے کہ کارساز حقیقی ذوالفقار سیال کی شاعری اور شخصیت کو کامیابی ، کامرانی اور سدا بہار تابندگی عطا کرے۔