سںدرتا کی جیت امر ہے
دھرتی کی اک سںدربن میں آگ لگی تھی
جھپٹ جھپٹ کر، لپک لپک کر،
شعلوں نے یوں رقص کیا تھا
جںگل مںگل راکھہ اڑی تھی
آج سے کتںی صدیاں پہلے
دھرتی کی اک سںدربن میں پھول کھلے تھے،
چںچل شوخ ہوائیں ایسے ڈول رہیں تھیں
جںگل مںگل مہک اٹھے تھے
ندیا سب کچھہ دیکھہ رہے تھی
بادل، چاند ستارے، سورج، دیکھہ رہے تھے
سات سمںدر دیکھہ رہے تھے
ساری دھرتی دیکھہ رہی تھی
گھورے گھورے مںش بھی دیکھے
اڑتے اڑتے پںچھی دیکھے
آگ لگی تھی،
پھول کھلے تھے
سںدربن میں سںدرتا اور کٹھورتا کے بیچوں بھاری جںگ لگی تھی،
انگاروں میں کیسے کیسے پھول کھلے تھے
پھولوں میں انگارے بھڑ بھڑ بھڑک رہےتھے
آگ برابر بڑھتی رہتی
پھول مگر سکاتے رہتے
جگ ساراہی دیکھہ رہا تھا
پلک چھپک میں
سںدربن کا کونا کونا
دھواں دھواں
اندھیاروں میں ڈوب گیا تھا
سسک سسک کر ندیا روئی
بلک بلک کر بادل روئے
سورج، چاند ستارے، دھرتی، سات سمںدر روئے
مںش نے رو رو کر سر ٹکرائے
گرتے گرتے پںچھی روئے
سںدربن میں ایسی ہیا
سںدرتا پر ایسی بپتا
دھرتی نے، آکاش نے کب دیکھی تھی پہلے،
پلک جھپک میں
سںدربن کا کونا کونا
دھواں دھواں
اندھیاروں میں ڈوب گیا تھا
جگ ساراہی دیکھہ رہا تھا،
پلک جھپک میں،
گھپ اندھیارے سارے چَھٹ کر پَھوٹ چلے تھے
آگ کہاں تھی؟
انگاروں کی راکھہ پر ہرجا پھول کھڑے مسکاتے،
جگمگ جھوم رہے تھے
سںدرتا کی جیت ہوئی تھی
کٹھورتا کی موت ہوئی تھی
آج سے کتںی صدیاں پہلے
سںدربن میں آگ لگی تھی
جںگل مںگل راکھہ اڑی تھی
آج سی کتںی صدیاں پہلے
سںدربن میں پھول کھلے تھے
جںگل مںگل مہک اٹھے تھے
سںدرتا اور کٹھورتا کے بیچوں بھاری جںگ لگی تھی،
سںدرتا کی جیت ہوئی تھی
کٹھورتا کی مات ہوئی تھی
سںدرتا کی جیت امر ہے
کٹھورتا کی مات امر ہے
تھیا پاپ کی پوجا والو
سںدرتا کی پریت امر ہے