تعاقب
ميرا پيچها کر رہی ہے
ميں ننگے پاؤں
تمہيں ديکھ رہا ہوں
يہ طرز زندگی
ايک بند گلی کی طرح ہے
آؤ ميں اپنی ناچيز زندگی
تمہيں دينا چاہتا ہوں
يه غلامی ميری شناخت کی طرح ہے
آپ اسی کهيں سے بهی دکھ سکتے ہيں
اور يہ تمام راہيں اس منزل کو جاتی ہيں
جو ميري نہيں ہے
ميں اپنی اوقات سے اُکتاساگياہوں
مگر يہ رات ہم سب کو تهام رہی ہے_