شاعر ہی اعلیٰ مائینڈ ہوتا ہے
سب سے پہلے تھوڑی سی گفتگو شاعری کے حوالے سے ہوجائے! شاعر اور شاعری کیا ہے؟ شاعری ایک بہت ہی اعلیٰ فن ہے جو ہر آدمی کے بس کا کام نہیں!
شاعر ہی اعلیٰ مائینڈ ہوتا ہے ہر وقت ، ہر دور میں جو ہمیشہ وہ فیل کرتا ہے اور وقت کا کوئی بھی حکمران یا جابر انسان اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ شاعری ہماری ملک کے اردو، سندھی، پنجابی، سرائکی، پختون ، بلوچی کلچرز کو زندہ رکھتی ہے اور ہمارئے ملک کے تمام ادبی ثقافتی تمام کلچرز ان شاعروں کی بدولت ہی زندہ ہیں، مسٹر واحد ''سوز'' ملاح صاحب ایک بہت ہی بلکہ بہت ہی اعلیٰ مائینڈ شاعر ہیں اور اس کی سندھی شاعری کی تقریبا چار بکس مارکیٹ میں موجود ہیں۔ ''سڈ، سڈکا، سارون'' (سڏ، سڏڪا، سارون) ونجایل مرک جی گولا''(وڃايل مرڪ جي ڳولا) ’’سوچوں، ساگر ،ویروں،‘‘ ’’سک اور سوز ،‘‘ اور اب ماشاءاللہ، اللہ پاک کے کرم سے پانچویں بک ''گیڑو رتا خواب'' جو حال ہی میں شائع ہوکر مارکیٹ میں آررہی ہے۔
واحد ''سوز'' ملاح بہت اچھے زندہ دل شاعر ہیں! میری اللہ بزرگ و بترک کی بارگاہ میں بیشمار دعائیں کہ وہ عظیم ذات! مسٹر واحد ''سوز'' ملاح صاحب کو شاعری میں اعلیٰ مقام، عزت و شہرت و سربلندی عطا فرمائے۔ آمین۔
ایک چھوٹے سے شعر پر اختمام کہ:
''واحد! تیری ذات سے پہلے پیغام رسان اور بھی ہونگے،
رہے دنیا میں نام تیرا! تجھ پر بیان اور بھی ہونگے۔
العارض
[b]حمیدہ پروین
[/b]اردو، سرائکی، شاعرہ
صحافی ممبر پریس کلب مخدوم رشید ملتان شریف