نوحه
ہر درد الم غم کو سینے کے بل سنبھالے،
اب شام کو چلے بس قیدی یہ شام والے۔
زنداں کے دروں سے آواز آ رہی تھی،
میں مر چکی ہوں عابد آکر مجھ اُٹھالے۔
کیا جرم ہے، جفا ہے، اک پاک بے ردا ہے،
سوجاؤ تم ستارو! اے چاند! منہ چھپالے۔
صحرا میں تین دن تک سب لاشیں بے کفن ہیں،
کوئی نہیں مسلماں آ کر انھیں اٹھالے۔
سجاد کو اے "پیرل" صابر نے یہ صدا دی،
جو ستم کو چھپالے ہر زخم کو سجالے۔
**