ںظم ںظم میں دنیا کو بے حجاب دیکھوں حقیقتیں بے نقاب دیکھوں اس آگہی نے جلا دیا ہے میں چاہتی ہوں، سراب دیکھوں جنوں میں ہستی تمام کردی میں زیست کا اب حساب دیکھوں کتاب تقدیر میں ہے کیا کیا میں اس کا ہر ایک باب دیکھوں