ہزار غلطی کی لیکن، کی توبہ یہ آخر ادا کیسی؟
کر کہ گناھہ مانگے معافی سوچ لو یہ سدا کیسی؟
خدا کے واسطے ساقی رندوں کو چھیڑ نہ ہر گز،
جو کوئی وجود نہ مانے بتاؤ اس پہ سزا کیسی؟
دیکھا ہے آج اس رنگ میں کہ کہاری اور نکیا ہے،
منت ان کو کہون تو کیا؟ بات بھلا بتا کیسی؟
کہوں تو دل کی حسرت کیوں بھلا قدرداں نہیں زمانے میں،
زمانے میں تو آخر رہی ہے وفا کیسی؟
آزاد درد جسم سے جدا نہ ہوا شکوہ پہر کیوں؟
رہی ہے اسکی ہردم یہ ست ستا کیسی؟