میری قبر پہ نہ آنا گر آنا تو سنگدل نہ لانا،
کیون ہم کہ بڑی مشکل سے آرامے ہوئے ہیں۔
زندگی نغمہ تھی دنیا میں، نئے سُر سُن کے آیا ہوں،
اب جگانے کی نہ کرو کوشش، نشے مدامی ہوئے ہیں۔
کچھی تھی تلوار جو، سینے میں زخم سُنا رہا ہوں میں،
مجهے اب چھوڑ دو یارو ! کسی سے ہم کلامی ہوئے ہیں۔
اے جنوں زرہ سا ہٹ مجهے ماجرا بتانے دے،
آزاد دنیا نہیں جزا کارن ہے، اب انتقامی ہوئے ہیں.